Baal-e-Jibril Link
Apni Jolangah Zair-e-Asman Samjha Tha Main Link
اپنی جولاں گاہ زير آسماں سمجھا تھا ميں آب و گل کے کھيل کو اپنا جہاں سمجھا تھا ميں
بے حجابی سے تری ٹوٹا نگاہوں کا طلسم اک ردائے نيلگوں کو آسماں سمجھا تھا ميں
کارواں تھک کر فضا کے پيچ و خم ميں رہ گيا مہروماہ و مشتری کو ہم عناں سمجھا تھا ميں
عشق کی اک جست نے طے کر ديا قصہ تمام اس زمين و آسماں کو بے کراں سمجھا تھا ميں
کہہ گئيں راز محبت پردہ دار يہاے شوق تھی فغاں وہ بھی جسے ضبط فغاں سمجھا تھا ميں
تھی کسی درماندہ رہرو کی صداے درد ناک جس کو آواز رحيل کارواں سمجھا تھا ميں
Phir Charagh-e-Lala Se Roshan Huwe Koh-o-Daman Link
پھر چراغ لالہ سے روشن ہوئے کوہ و دمن مجھ کو پھر نغموں پہ اکسانے لگا مرغ چمن
پھول ہيں صحرا ميں يا پرياں قطار اندر قطار اودے اودے ، نيلے نيلے ، پيلے پيلے پيرہن
برگ گل پر رکھ گئی شبنم کا موتی باد صبح اور چمکاتی ہے اس موتی کو سورج کی کرن
حسن بے پروا کو اپنی بے نقابی کے ليے ہوں اگر شہروں سے بن پيارے تو شہر اچھے کہ بن
اپنے من ميں ڈوب کر پا جا سراغ زندگی تو اگر ميرا نہيں بنتا نہ بن ، اپنا تو بن
من کی دنيا ! من کی دنيا سوز و مستی ، جذب و شوق تن کی دنيا! تن کی دنيا سود و سودا ، مکروفن
من کی دولت ہاتھ آتی ہے تو پھر جاتی نہيں تن کی دولت چھاؤں ہے ، آتا ہے دھن جاتا ہے دھن
من کی دنيا ميں نہ پايا ميں نے افرنگی کا راج من کی دنيا ميں نہ ديکھے ميں نے شيخ و برہمن
پانی پانی کر گئی مجھ کو قلندر کی يہ بات تو جھکا جب غير کے آگے ، نہ من تيرا نہ تن